میں میزان بینک کی اجارہ اسکیم سے کار لینا چاہتا ہوں، جو کہ بینک قسطوں پر دیتا ہے اور میں بھی قسطوں پر لینا چاہتا ہوں، اب پوچھنا یہ ہے کہ اس میں سود تو نہیں ہوگا؟ کیا یہ میرے لیے جائز ہے؟ اور عام بینکوں سے اجارہ کار اسکیم سے کار لینا کیسا ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟
مروجہ اسلامک و کنوینشل بینکس سے قسطوں پر گاڑی لینا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200604
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن