بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیماری کی صورت میں غسل جنابت کا حکم


سوال

بیماری میں اگر احتلام ہو جاۓ تو نہانا فرض ہے، اگر نہانے سے بیماری بخار بڑھنے کا خدشہ ہو، تو راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

کوئی شخص ایسا  بیمار ہو  کہ پانی سے غسل  کرنے کے باعث جان جانے، یا کسی عضو کے تلف ہونے یا مرض کے بڑھ جانے کا خوف ہو  تو ایسی صورت میں تیمم کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن اگر بیماری نہ ہو اور بیماری کا محض اندیشہ ہو یا گرم پانی کا انتظام ہو، یا پانی سے غسل کے بعد جسم کو حرارت پہنچانے کا انتظام ہو، جس سے جان جانے یا بیماری کا خطرہ نہ رہے  تو اس صورت میں تیمم کی اجازت نہ ہو گی۔

الفتاوى الهندية (1/ 28):
ولو كان يجد الماء إلا أنه مريض يخاف إن استعمل الماء اشتد مرضه أو أبطأ برؤه يتيمم".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں