بالغ لڑکی قرآن مجید حفظ کر رہی ہو اور ماہ واری آ جائے تو قرآنِ مجید پڑھنے کی گنجائش ہے؟ اور اگر ہے تو کتنی؟ اور طریقہ کار تحریر فرما دیں!
ایام حیض میں خواتین کے لیے قرآنِ کریم کو بلاحائل چھونا اور اُس کی تلاوت کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر بھولنے کا اندیشہ ہو اور پڑھنا ضروری ہو تو ایک ایک کلمہ کرکے پڑھ لینا جائز ہے، ایک صورت یہ بھی ہے کہ کسی کپڑے وغیرہ سے قرآن مجید کو کھول کر اس میں دیکھتی رہے، اور دل دل میں ہی دہراتی رہے، زبان سے تلفظ نہ کرے۔
"عن ابن عمر رضي الله عنه عن النبي صلی الله عليه وسلم قال: لاتقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن". (باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لايقرآن القرآن، رقم الحديث: ١٣١، ط: دار السلام)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 293):
"(قوله: وقراءة قرآن) أي ولو دون آية من المركبات لا المفردات؛ لأنه جوز للحائض المعلمة تعليمه كلمةً كلمةً كما قدمناه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن