بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی ساس کے ساتھ زنا کرنے یا اس کو شہوت سے دیکھنے سے نکاح کا حکم


سوال

کسی مرد کا اپنی ساس کے ساتھ زنا کرنے یا شہوت بھری نظر سے دیکھنے سے کیا اس کا نکاح برقرار رہتا ہے؟

جواب

اگر کوئی مرد اپنی ساس کے ساتھ زنا کرلے تو حرمت مصاہرت  ثابت ہونے کی وجہ سے اس مرد کا اپنی بیوی سے نکاح ختم ہوجائے گا اور اس  کی بیوی اس پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی، اپنی ساس کو شہوت کی نظر سے دیکھنا حرام ہے، لیکن صرف شہوت کی نظر سے دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوتی، اس لیے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا، البتہ فرجِ داخل کو  شہوت کی نظر سے دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 32):

"(و) حرم أيضاً بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لايمنع الحرارة (وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها) المدور (الداخل) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه (وفروعهن)".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200245

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں