اللہ سے بار بار وعدہ کیا اور بار بار وعدہ توڑا کیا اس کا کوئی کفارہ ہے؟ کیا یہ وعدہ خلافی اللہ معاف کر دے گا؟ اس وعدہ خلافی کی اللہ کیا سزا دے گا؟
وعدہ کی پاس داری ایمان کے کمال کی نشانی ہے، اور وعدہ خلافی کی عادت منافقوں کا شیوہ ہے۔ ( مشکاۃ المصابیح ، ص: 15)اس لیے جب وعدہ کیا جائے، خواہ انسان سے ہو خواہ اللہ جل شانہ سے تو حتی الامکان اسے پورا کرنے کی کوشش کی جائے، کبھی وعدہ خلافی ہوجائے تو اس کا کفارہ تو نہیں، البتہ توبہ استغفار کا اہتمام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143804200024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن