میرا تعلق ضلع بنوں خیبر پختون خواہ سے ہے، جب کہ مسنون اعتکاف ادا کرنےکے لیے میں ضلع جھنگ پنجاب میں بیٹھا ، چاند کی رؤیت میں اختلاف کی بنا پر رمضان کی آخری شب خیبر پختون خواہ کے بیشتر علاقوں میں اگلے دن عید کا اعلان ہو گیا جب کہ پنجاب میں نہیں ہوا ،تو میں تیسویں روزے کی رات کو ہی نکل پڑا اور عید کی نماز اپنے علاقے میں ادا کی۔ اس صورتِ حال میں کیا میرا مسنون اعتکاف ادا ہو گیا ہے یا اس کی قضا مجھ پر لازم ہے؟
چوں کہ آپ نے ایک دن پہلے ہی اپنا اعتکاف ختم کردیاتھا ؛ اس لیے مسنون اعتکاف مکمل نہ ہوا۔اب اس اعتکاف کی قضا (یعنی ایک دن کا اعتکاف روزے سمیت )لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201119
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن