کسی بھی بنک میں سٹوڈنٹ اکاؤنٹ کھلوانا کیسا ہے؟
اگراکاؤنٹ کھلوانے کی واقعی ضرورت ہوتوکسی بھی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے،اورکرنٹ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا جائز ہے، تاہم سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا جائز نہیں، اگرچہ سیونگ اکاؤنٹ کھلوانے میں نیت یہ ہو کہ سود کی رقم نہیں لے گا، صرف اصل رقم لے گا، کیوں کہ جس طرح سود حرام ہے، سودی معاہدہ کرنا بھی حرام ہے. لہذا اسٹوڈنٹ اکاؤنٹ کھلواتے ہوئے بھی سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا جائز نہ ہوگا، کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا بوقتِ ضرورت درست ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200819
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن