جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اسلامی بینک کو جائز کرنے کے لیے علماء کرام کے فتوی بھی موجود ہیں، رہنمائی کریں کہ ہاوس فائنانسنگ کروانا اس سے جائز ہے؟ جبکہ اسلامی بینک میں بھی کائبور استعمال کیا جاتا ہے۔
ملک کے جمہور علمائے کرام اور مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں،اس لیے میزان بینک سمیت دیگر مروجہ اسلامی بینکوں سےگھر خریدنے کے لیے قرضہ لینا شرعاً جائز نہیں ہے۔
فتوی نمبر : 144107200657
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن