بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

استنجا میں استعمال شدہ ڈھیلہ سے سوکھنے کے بعد دوبارہ استنجا کرنے کا حکم


سوال

ایک مٹی کا ڈھیلا جس سے استنجا کیا وہ خشک ہوگیا، دوبارہ اس سے استنجا کرنا کیسا ہے؟

جواب

مٹی کے جس ڈھیلہ سے استنجا کیا جائے، دوبارہ مستعمل جگہ سے استنجا کرنا جائز نہیںہے، البتہ اس کی دوسری جانب  جس سے استنجا نہ کیا ہو اس سے استنجا کرلیا جائے تو مضائقہ نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 339):

"(وكره) تحريماً (بعظم وطعام وروث) يابس كعذرة يابسة وحجر استنجي به إلا بحرف آخر

 (قوله: استنجي به) بالبناء للمجهول. (قوله: إلا بحرف آخر) أي: لم تصبه النجاسة".

الفتاوى الهندية (1/ 50):

"ولايستنجي بالأشياء النجسة وكذا لايستنجي بحجر استنجى به مرةً هو أو غيره إلا إذا كان حجراً له أحرف، له أن يستنجي كل مرة بطرف لم يستنجي به فيجوز من غير كراهة. كذا في المحيط".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200197

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں