بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

استحاضہ والی عورت کے ایام حیض


سوال

اگرکسی خاتون کو پاکی کے پندرہ دن پورے ہونے سے پہلے خون شروع ہوجائے اور وہ خون اس کےاپنےایامِ حیض کےدن بھی شروع جائے تو کیااس کےایام کےدن شروع ہونے کے بعدسے وہ خون حیض کاشمارہوگا یااستحاضہ ہی سمجھا جائے گا؟

جواب

پاکی کے پندرہ دن ہونے سے پہلے جو خون شروع ہو ا وہ استحاضہ ہے ،جس عورت کو مسلسل استحاضہ کا خون آتا ہو  تو حیض کی عادت کے ایام میں و ہ حیض کا خون کہلائے گا۔

البحرالرائق میں ہے:(200/1):

"قال الأزهري: الاستحاضة سيلان الدم في غير أوقاته المعتادة". 

وفیہ ایضا:(223/1):

"(ولو زاد الدم على أكثر الحيض والنفاس فما زاد على عادتها استحاضة)؛ لأن ما رأته في أيامها حيض بيقين وما زاد على العشرة استحاضة بيقين وما بين ذلك متردد بين أن يلحق بما قبله فيكون حيضًا فلاتصلي وبين أن يلحق بما بعده فيكون استحاضةً فتصلي فلاتترك الصلاة بالشك فيلزمها قضاء ما تركت من الصلاة".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200923

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں