اگرکسی خاتون کو پاکی کے پندرہ دن پورے ہونے سے پہلے خون شروع ہوجائے اور وہ خون اس کےاپنےایامِ حیض کےدن بھی شروع جائے تو کیااس کےایام کےدن شروع ہونے کے بعدسے وہ خون حیض کاشمارہوگا یااستحاضہ ہی سمجھا جائے گا؟
پاکی کے پندرہ دن ہونے سے پہلے جو خون شروع ہو ا وہ استحاضہ ہے ،جس عورت کو مسلسل استحاضہ کا خون آتا ہو تو حیض کی عادت کے ایام میں و ہ حیض کا خون کہلائے گا۔
البحرالرائق میں ہے:(200/1):
"قال الأزهري: الاستحاضة سيلان الدم في غير أوقاته المعتادة".
وفیہ ایضا:(223/1):
"(ولو زاد الدم على أكثر الحيض والنفاس فما زاد على عادتها استحاضة)؛ لأن ما رأته في أيامها حيض بيقين وما زاد على العشرة استحاضة بيقين وما بين ذلك متردد بين أن يلحق بما قبله فيكون حيضًا فلاتصلي وبين أن يلحق بما بعده فيكون استحاضةً فتصلي فلاتترك الصلاة بالشك فيلزمها قضاء ما تركت من الصلاة". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200923
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن