میرے بچے کی ولادت آپریشن سے ہوئی ہے، تو میں بیوی سے کب مل سکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں ولادت خواہ فطری طریقہ سے ہو یا آپریشن کے ذریعہ سے ہو، بہر صورت اس کے بعد جو خون آئے گا وہ نفاس کا شمار ہوگا، نفاس کے خون کی کم سے کم مدت چوں کہ متعین نہیں، لہذا ایک دن بعد یا پیدائش کے دن بھی اگر مکمل طور پر خون بند ہوجائے تو یہ ایک دن ہی نفاس کا شمار ہوگا، اور مکمل خون بند ہوجانے کے بعد مذکورہ خاتون کے لیے غسل کرنے کے بعد نماز و دیگر عبادات کرنے کی اجازت ہوگی، اور شوہر کے لیے وظیفہ زوجیت ادا کرنے کی اجازت ہوگی، البتہ اگر مذکورہ خاتون کی پہلے بھی اولاد ہوں، اور آخری بچہ کی ولادت کے وقت نفاس کی عادت رہی ہو تو مسئولہ صورت میں اگر خون جاری رہے اگرچہ بہت کم مقدار میں ہو تو عادت مکمل ہونے تک نفاس کے ایام شمار ہوں گے، تاہم اگر پہلے عادت تو تھی مگر اس بار کی پیدائش کے بعد خون مکمل طور پر بند ہوجائے تو بھی پاک شمار ہوں گی، البتہ اگر چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے پہلے دوبارہ خون جاری ہو جائے اور چالیس دن مکمل ہونے پر یا اس سے پہلے پہلے بند ہوجائے تو یہ تمام ایام نفاس کے شمار ہوں گے ۔
باقی خون اگر بند ہوجائے اور آپریشن کی وجہ سے زخم ابھی تک درست نہ ہو، تو اس حوالے سے معالج سے مشورہ کرلیجیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200143
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن