کل میری خالہ کو اس کے شوہر نے کہا کہ " آج سے میں نے سارا رشتہ توڑ دیا، آج سے میرا تیرا رشتہ ختم ہے" کیا مذکورہ الفاظ سے طلاق واقع ہو جائے گی ؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کی خالہ کے شوہر کے یہ الفاظ کہ"آج سے میں نے سارا رشتہ توڑ دیا، آج سے تیرا میرا رشتہ ختم ہے"، اگر ان الفاظ سے سائل کی خالہ کے شوہر نے طلاق کی نیت کی تھی تو ان الفاظ سے سائل کی خالہ کو ایک طلاقِ بائن واقع ہو گئی اور نکاح ختم ہو گیا۔
اور اگر سائل کے خالو کی ان الفاظ کو ادا کرتے وقت طلاق کی نیت نہیں کی تھی تو طلاق واقع نہ ہو گی۔
نیزطلاق واقع ہو جانے کی صورت میں میاں بیوی اگر دوبارہ ساتھ رہنا چاہتے ہوں تو نئے مہر کے ساتھ شرعی گواہاں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں اور آئندہ کے لیے شوہر کے پاس دو طلاقوں کا اختیار ہو گا۔
فتاوى ہندیہ میں ہے:
"ولو قال لها: لا نكاح بيني وبينك، أو قال: لم يبق بيني وبينك نكاح، يقع الطلاق إذا نوى".
(کتاب الطلاق ، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل الخامس في الكنايات في الطلاق، ج: 1، صفحہ: 375، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201516
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن