’’ذکرا‘‘ نام کے معنی کیا ہیں؟ کیا ہم اپنی بیٹی کا نام ’’ذکرا‘‘ رکھ سکتے ہیں؟
مذکورہ لفظ لکھنے کا درست طریقہ اور تلفظ یہ ہے: ’’ذکریٰ‘‘ (ذِکْرٰی)۔ اور اس کے اصلی حروف ’’ذکر‘‘ ہیں اور اس کے معنیٰ ہیں: کسی چیز کا تذکرہ، یاد، نصیحت۔ ذکریٰ کا لفظ قرآنِ مجید میں مختلف جگہ مختلف معانی کے لیے آیاہے، نصیحت کے معنیٰ میں بھی آیا ہے۔ اس اعتبار سے یہ نام رکھا جاسکتاہے، تاہم اس کی بجائے صحابیات میں سے کسی صحابیہ کے نام پر نام رکھنا بہتر ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200217
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن