کیا بچےکایزدان نام رکھ سکتے ہیں؟
”یزدان“ کے معنی ہیں: خدا، نیکی اور خیر کا خالق۔ (فیزوز اللغات ص:1467، ط: فیزوز سنز)’’مجوس‘‘ کے عقيدے کے مطابق خیر اور شر کے الگ الگ خالق ہیں، خیر اور نیکی کا پیدا کرنے والا ”یزدان“ اور شر اور برائی کا پیدا کرنے والا ”اہرمن“ ہے۔ اور یہ ان دونوں کو اپنا خدا تسلیم کرتے ہیں؛ اس لیے یہ نام رکھنا جائز نہیں ہے۔لہذا صورت مسئولہ میں بچے کایزدان نام رکھنا جائز نہیں ہے۔
الملل والنحل میں ہے:
"ثم إن التثنية اختصت بالمجوس، حتى أثبتوا أصلين اثنين، مدبرين قديمين؛ يقتسمان الخير والشر، والنفع والضر، والصلاح والفساد، يسمون أحدهما: النور والآخر الظلمة. وبالفارسية: يزدان وأهرمن. ولهم في ذلك تفصيل مذهب."
( الباب الثالث : من له شبهة كتاب ، ج: ۱، صفحہ: ۲۲۸، ط: دار المعرفة - بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102588
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن