بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تمباکو اور سگریٹ کی خرید و فروخت


سوال

تمباکو کا کاروبار جائز ہے یا نہیں؟  نیز ایسے شخص سے زکات لینا یا اس کا زکات دینا کیسا ہے؟

جواب

تمباکو  کا کاروبار کرنا شرعاً جائز ہے، اس کاروبار پر زکوۃ بھی لازم ہے ، اور اس سے زکوۃ لینا جائز ہے۔اور اگر کوئی تمباکو کا کاروبار کرنے والا اتنا غریب ہو کہ زکوۃ کا مستحق ہو سید نہ ہو تو ایسی صورت میں اس کو زکوۃ دینا بھی جائز ہے۔

کفایت المفتی میں ہے:

’’(سوال ) میں نے ایک دکان فی الحال کھولی ہے،  جس میں متفرق اشیاء ہیں، ارادہ ہے کہ سگریٹ اور پینے کا تمباکو بھی رکھ لوں، یہ ناجائز تو نہیں ہوگا ؟ 

( جواب ۱۶۳) سگریٹ اور تمباکو کی تجارت جائز ہے او ر اس کا نفع استعمال میں لانا حلال ہے۔  محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘‘ ۔ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200181

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں