میں نے اپنے بھائی سے سونا لیا تھا اب چونکہ اس کو نقد رقم کی ضرورت ہے تو کیا میں اس سونے کے بدلےنقد رقم دے سکتا ہوں اور اگر نہیں دے سکتا تو کیا سونے کے علاوہ متبادل جواز ہے؟
صورت مسئولہ میں آپ نے جو اپنے بھائی سے سونا قرض لیا تھا تو آپ کے ذمہ اسی کے بقدر سونا دینا لازم ہے لیکن اگر نقد رقم دینی ہے تو آج کے حساب سے اتنے سونے کی جو موجودہ قیمت ہے وہ دینی ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(فيصح استقراض الدراهم والدنانير وكذا) كل (ما يكال أو يوزن أو يعد متقاربا."
(کتاب البیوع ، فصل فی القرض جلد ۵ ص: ۱۶۲ ط: دارالفکر)
وفیہ ایضا:
"مطلب في قولهم الديون تقضى بأمثالها...قد قالوا إن الديون تقضى بأمثالها...الخ."
(کتاب الرهن ، فصل فی مسائل متفرقة جلد ۶ ص: ۵۲۵ ط: دارالفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100299
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن