بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سگریٹ پیناحرام نہیں مکروہ ہے؟


سوال

 کیاسگریٹ پینا حرام ہے؟

جواب

 سگریٹ نوشی نہ تو شراب کی طرح حرام  ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی طرح مباح ہے، تاہم منہ میں بدبو پیداہونے کے باعث  مکروہ ہے،  اور بدبو دار منہ کے ساتھ مسجد میں آنا مکروہ تحریمی ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے یا کم ازکم منہ کی صفائی اور بدبو کی دوری کا اہتمام کرنا چاہیے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"ثم قال شيخنا النجم: والتتن الذي حدث وكان حدوثه بدمشق في سنة خمسة عشر بعد الألف يدعي شاربه أنه لا يسكر وإن سلم له فإنه مفتر وهو حرام لحديث أحمد عن أم سلمة قالت «نهى رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن كل مسكر ومفتر» قال: وليس من الكبائر تناوله المرة والمرتين، ومع نهي ولي الأمر عنه حرم قطعا، على أن استعماله ربما أضر بالبدن، نعم الإصرار عليه كبيرة كسائر الصغائر اهـ بحروفه. وفي الأشباه في قاعدة: الأصل الإباحة أو التوقف، ويظهر أثره فيما أشكل حاله كالحيوان المشكل أمره والنبات المجهول سمته.

قلت:فيفهم منه حكم النبات الذي شاع في زماننا المسمى بالتتن فتنبه، وقد كرهه شيخنا العمادي في هديته إلحاقا له بالثوم والبصل بالأولى فتدبر."

(كتاب الأشربة، 460/6،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101537

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں