بیٹے کا نام ساروان رکھنا کیسا ہے؟
’’ساروان‘‘ کے معنی ہیں :اونٹ والا ،اونٹ سوار۔یہ نام معنوی لحاظ سے کوئی اچھا نام نہیں ہے اس لیے بہتر یہ ہے کہ بیٹے کے نام انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین وغیرہ کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیں ۔
’’اردو لغت‘‘ میں ہے :
’’ساروان (سک ر)امذ۔اونٹ والا ،اونٹ سوار ۔‘‘
(ج:11،ص:309،ط:اردو لغت بورڈ(ترقی اردو بورڈ )کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504100213
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن