بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سُنَیْن علی نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

سُنَیْن علی نام رکھنا کیسا ہے؟ نیز سنین کا مطلب بھی بتا دیں؟

جواب

سُنَیْن   (  یعنی سین پر پیش، نون پر زبراور  یاءساکن)تصغیر کا صیغہ ہے،  اس کا معنی ٰہے  چھوٹا نیزہ ،اس  نام کے دو صحابی  ہیں : سنین ابو جمیلہ اور سنین بن واقد گزرے ہیں،  یہ نام رکھنا بلاشبہ درست ہے  ، بلکہ صحابی کی نسبت سے باعثِ برکت ہے۔

أسد الغابة في معرفة الصحابة میں ہے :

"سنين أبو جميلة:

 سنين أَبُو جميلة الضمري وقيل: السلمي أخبرنا أَبُو عَبْد اللَّهِ مُحَمَّد بْن مُحَمَّدِ بْنِ سرايا بْن علي الفقيه، وغير واحد، قَالُوا، بإسنادهم إِلَى مُحَمَّد بْن إِسْمَاعِيل البخاري، قال: حدثنا إِبْرَاهِيم بْن موسى، أخبرنا هشام، أخبرنا معمر، عن الزُّهْرِيّ، عن أَبِي جميلة، قال: وزعم أَنَّهُ أدرك النَّبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وكان معه عام الفتح، وأنه التقط منبوذًا، فأتى عمر، فسأل عنه، فأثنى عليه خير، فأنفق عليه من بيت المال، وجعل ولاءه له.

أخرجه الثلاثة سنين: تصغير سن.

 سنين بن واقد:

 سنين بْن واقد الأنصاري الظفري صاحب النَّبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا يعرف له حديث مسند.

روى يزيد بْن أَبِي خَالِد، عن عثمان بْن عَبْد الْمَلِكِ، قال: رأيت ابن عباس، وعبد اللَّه بْن جَعْفَر، وسنين بْن واقد، صاحب رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابن منده، وَأَبُو نعيم، وقال أَبُو نعيم: ذكره بعض المتأخرين، يعني ابن منده، وزعم أن له صحبة، ولم يسند عنه."

(أسد الغابة في معرفة الصحابة، باب السين و النون، ٢ / ٥٦٧)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307100502

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں