رمیصا نام رکھنا اچھا ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ ’’رمیصاء‘‘ ( "ر" پر پیش ، "م" پر زبر ، اور آخر میں ہمزہ ) صحابیات رضی اللہ عنہن میں سے ایک صحابیہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ام سلیم کا نام ہے۔ "رمیصا" آخر میں ہمزہ کے بغیر کا تلفظ درست نہیں ہے۔
’’رمیصاء‘‘ نام کے مختلف معانی ہیں، ایک معنی: ستارہ ہے۔ اور دوسرا معنیٰ "رمص" سے ہے، جس کے معنی اُس سفید چیپڑ (میل کچیل ) کے ہیں جو آنکھ کے کونے میں جمع ہوجاتا ہے۔ پہلے معنیٰ کے اعتبار سے اس نام کے مستحسن ہونے میں کلام نہیں۔ دوسرے معنیٰ کے باوجود بھی مذکورہ نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں؛ اس لیے کہ صحابہ کرام وصحابیات رضی اللہ عنہم وعنہن کے نام میں نسبت اصل ہے اور معنی کی حیثیت ثانوی ہے۔‘‘
لہٰذا " رمیصاء" نام رکھنا درست ہے، اور نام رکھتے ہوئے صحابیہ رضی اللہ عنہا کے نام کی نسبت ہی ملحوظ ہونی چاہیے۔
المعجم الوسیط میں ہے :
"(الرمص) وسخ أبيض جامد يجتمع في موق العين،(الرميصاء) الشعري الرميصاء من نجوم الذراع".
(باب الراء 1 / 372 ط: دار الدعوۃ)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144410101393
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن