بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینے کا حکم


سوال

مجھے یہ سوال کرنا ہے کہ اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کا بوسہ لے اور بیوی کا تھوک اس کے منہ میں چلا جائے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کیا کفارہ بھی لازمی ہو گا یا صرف قضاکرنی پڑے گی؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر کوئی شخص روزہ کے دوران بیوی کا بوسہ اس طرح لے کہ اس کا تھوک منہ میں آجائے تو اس کاروزہ مکروہ ہوگااور اگر نگل لے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گااور قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔ اگر عمداً نہ نگلے بلکہ بلااختیار حلق میں چلاجائے تو روزہ ٹوٹ جائےگا قضا ہو گی کفارہ نہیں ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں