سلمٰی اور یاسر دونوں رضاعی بہن بھائی ہیں یعنی سلمٰی نے یاسر کی والدہ کا دودھ پیا ہے ،سلمٰی کی ایک سگی بہن نورین ہے اس کا نکاح یاسر سے جائز ہے یا نہیں اور کیوں؟
صورت ِ مسئولہ میں سلمٰی کی سگی بہن کا یاسر کے ساتھ محرمیت کا کوئی رشتہ نہیں،اس لیے یاسر کا سلمٰی کی سگی بہن نورین کے ساتھ نکاح شرعاً جائز ہے ۔ البتہ سلمیٰ کا یاسر کے کسی بھائی کے ساتھ نکاح شرعاً جائز نہیں۔
در مختار میں ہے :
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان."
(فتاوی شامی،باب الرضاع،ج:۳،ص:۲۱۳،سعید)
وفيه أيضاّ :
"وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."
(فتاوی شامی ،باب الرضاع،ج:۳،ص:۲۱۷،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408101214
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن