کیا لڑکی کا نام "رقیبہ" رکھنا درست ہے؟ اور رقیبہ کے کیا معنی ہیں؟
"رقیبہ" (رَقِیْبَهْ) " رقیب" کی مؤنث ہے، اور رقیب کے مختلف معانی ہیں:
(1) ایسا نگہبان جس کی نگاہ سے کچھ پوشیدہ نہ ہو۔ (2) محافظ۔ (3) نگرانی کرنے والا۔ (4) چوکیدار۔
لہذا آخری تین معانی کو ملحوظ رکھتے ہوئے بچی کا نام "رقیبہ" رکھنا درست ہے۔
یاد رہے کہ اللہ تعالی کے صفاتی ناموں میں سے "رقیب" بھی ہے، اس وقت متعینہ طور پر اس کا معنٰی ہے: "ایسا نگہبان جس کی نگاہ سے کچھ پوشیدہ نہ ہو"۔
المعجم الوسيط :
"الرَّقِيبُ : من أسماءِ الله الحسنَى، وهو الحافِظُ الذي لايغيبُ عَنه شيءٌ.
و الرَّقِيبُ من يلاحِظُ أمْرًا مًّا.
و الرَّقِيبُ الحارسُ.
و الرَّقِيبُ الحافِظُ.
و الرَّقِيبُ من الجيش: الطليعةُ.
و الرَّقِيبُ أمين أصحاب الميسر يرعَى حُدودَ اللعب.
و الرَّقِيبُ الثالِثُ من سهام المَيْسِر.
و الرَّقِيبُ من يراجع الكتب والصحفَ قبل نشرها ليحذِف منها ما يخالف الآدابَ، أو سياسةَ الحكومة. والجمع : رُقَبَاء."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200509
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن