رمضان المبارک میں نمازِ تراویح کی جماعت کے بعد امام اجتماعی دعا کرا سکتا ہے یانہیں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
نمازوں کے بعد دعاکاذکر احادیثِ مبارکہ میں بکثرت آیاہے، نیز تراویح بھی مستقل نما زہے؛ لہذا نمازِتراویح کے بعد بھی اجتماعی دعا مانگنا درست ہے، تراویح کے بعد دعا کامانگنا سلف صالحین کا معمول رہا ہے اور اکابرین سے بھی متوارث ہے، تاہم اس کو لازم نہ سمجھاجائے اور دعا نہ کرنے والوں پر نکیر نہ کی جائے، ورنہ یہ عمل بدعت بن جائے گا، باقی وتر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے کے بعد اجتماعی دعا کرنا صحیح نہیں ہے۔ (مستفاد: فتاوی دارالعلوم دیوبند 4/190)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200324
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن