قربانی کے ساتھ عقیقہ کرنا سنت ہے یا جائز ہے؟
قربانی کے بڑے جانور (گائے ، بیل اور اونٹ وغیرہ ) میں سات حصے ہوتے ہیں اور اس میں قربانی کے ساتھ عقیقہ کا حصہ رکھنا بھی شرعاًجائز ہے،سنت نہیں ہے، اس سے اس جانور میں جتنے حصے قربانی کے ہیں وہ قربانی کے اور جتنے عقیقہ کے حصہ ہیں اتنے عقیقہ کے حصے ادا ہوجائیں گے۔
تاہم چھوٹے جانور میں یا بڑے جانور کے سات حصے میں کسی ایک حصہ میں شرعاً صرف ایک جہت ہی کی نیت کی جاسکتی ہے، خواہ قربانی کی نیت ہو یا عقیقہ کی، ایک حصے میں دو افراد کی قربانی کی نیت یا ایک حصے میں قربانی اور عقیقہ دونوں کی نیت نہیں کی جاسکتی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"[تنبيه] قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل... وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد."
(6 / 326، كتاب الأضحية، ط: سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144312100624
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن