بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسطوں پر خریدی ہوئی اس زمین کی زکوة کا حکم جس کی قسط ادا کرنا باقی ہو؟


سوال

قسطوں پر خریدی ہوئی اس زمین کی زکوة کیسے ادا کی جائے  جس کو فروخت کرنے کی نیت ہو اور ابھی تک قسط ادا کرنا باقی ہو؟

جواب

واضح رہے کہ جو زمین قسطوں پر خریدی جاتی ہے تو خریدنے کا معاملہ مکمل ہوتے ہی خریدار اس زمین کا مالک بن جاتا ہے اگر چہ ابھی تک قسط وار رقم ذمہ پہ باقی ہی کیوں نہ ہو، لہٰذا ایسی زمین جس کو فروخت کرکےنفع کمانے کی نیت سے خریدا گیا ہو ، اس زمین کی قیمتِ فروخت پر زکوۃ ادا کرنا واجب ہے   چاہے اس زمین کی مکمل ادائیگی کردی گئی ہو یا کچھ ادائیگی اب تک ذمہ پہ باقی ہو ،البتہ اگر ادائیگی باقی ہے تو زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہو گا کہ مذکورہ زمین کی رواں سال جتنی رقم فروخت کنندہ کے ذمہ باقی ہے اس کو قرض تصور کرکے اس کے کل مال سے منہا کرکے بقیہ  مالیت  کی زکاۃ ادا کی جائے گی ۔

الدر المختار مع حاشیة ابن عابدینمیں ہے:

"(فارغ عن دين له مطالب من جهة العباد) سواء كان لله كزكاة وخراج أو للعبد، ولو كفالة أو مؤجلا.

(قوله أو مؤجلا إلخ) عزاه في المعراج إلى شرح الطحاوي، وقال: وعن أبي حنيفة لا يمنع. وقال الصدر الشهيد: لا رواية فيه، ولكل من المنع وعدمه وجه. زاد القهستاني عن الجواهر: والصحيح أنه غير مانع."

(الدر المختار مع ردا لمحتار: کتاب الزکاۃ، (2/ 261) ط:سعید)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144308101385

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں