آج کل جو بال صاف کرنے والے پاؤڈر ملتے ہیں، تو اس سے بغل یاناف کے نیچے کے بالوں کو صاف کرنا درست ہے یا نہیں؟
مردوں کے لیے زیرِ ناف بال استرے/ بلیڈ/ ریزر وغیرہ سے صاف کرنا اور بغل کے بال اکھیڑ کر صاف کرنا زیادہ بہتر ہے، جب کہ عورت کے لیے زیر ناف اور بغل کے بال چٹکی یا چمٹی سے اکھاڑنا مستحب ہے، تاہم ضروری نہیں، چنانچہ غیر ضروری بال صاف کرنے کے لیے مرد اگر پاؤڈر یا کریم استعمال کرے یا عورت استرا استعمال کرے تو شرعاً کوئی حرج نہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 406):
"(و) يستحب (حلق عانته وتنظيف بدنه بالاغتسال في كل أسبوع مرة) (قوله: ويستحب حلق عانته) قال في الهندية: ويبتدئ من تحت السرة ولو عالج بالنورة يجوز كذا في الغرائب وفي الأشباه والسنة في عانة المرأة النتف (قوله: وتنظيف بدنه) بنحو إزالة الشعر من إبطيه ويجوز فيه الحلق والنتف أولى. وفي المجتبى عن بعضهم وكلاهما حسن، ولايحلق شعر حلقه، وعن أبي يوسف لا بأس به".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200615
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن