بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پاکی کے ایام میں دوبارہ خون آنے کا حکم


سوال

ایک خاتون کو ١٣ دن کے بعد ہی خون آنا شروع ہو گیا اور عادت کے مطابق ٧ دن تک آیا،  ان کے ساتھ کبھی کبھی عادت کے خلاف جلدی یا دیر سے خون آنے کا معاملہ ہو جاتا ہے،  اس صورت میں ١٥ دن سے قبل ہی شروع ہوۓ خون کا کیا حکم ہے،   جب کہ ان کو اپنے مزاج کا علم ہے کہ یہ خون پورے ٧ دن آۓگا اور اس کے بعد پھر اگلے ماہ ہی  آئے گا؟

جواب

واضح رہے کہ ایک حیض کے ختم ہونے اور دوسرے حیض شروع ہونے کے درمیان کم از کم پندرہ دن پاکی ہونا شرعاً ضروری ہے، پندرہ سے پہلے دوبارہ خون آنا شروع ہوجائے  وه ماهواری کا خون نہیں ہوگا، اور   اس صورت میں اگر  وہ عورت معتادہ (اس کی عادت مقرر) ہو تو اس کی ماہواری اور  پاکی  اس کی عادت کے مطابق شمار ہوں گی۔

صورت مسئولہ میں خاتون کی حیض کی عادت سات دن ہے لہذا سات دن تک خون  آنے کے بعد پندرہ دن تک پاکی کے ایام گزرنا ضروری ہیں اس لیے 13 دن بعد جو خون آیا ہے وہ استحاضہ کا خون ہے اس میں نماز پڑھنا، روزے رکھنا، شوہر کے ساتھ صحبت کرنا سب جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے: 

"(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يومًا) ولياليها إجماعًا (ولا حد لأكثره)".

(باب الحیض، ج:1، ص: 285، ط: دار الفكر-بيروت)

وفيه أيضًا:

"ثم قال في الفصل الرابع في الاستمرار: إذا وقع في المبتدأة فحيضها من أول الاستمرار عشرة وطهرها عشرون، ثم ذلك دأبها ونفاسها أربعون ثم عشرون طهرها إذ لا يتوالى نفاس وحيض، ثم عشرة حيضها ثم ذلك دأبها، وإن وقع في المعتادة فطهرها وحيضها ما اعتادت في جميع الأحكام إن كان طهرها أقل من ستة أشهر، وإلا فترد إلى ستة أشهر إلا ساعة وحيضها بحاله."

(باب الحیض، ج:1، ص: 286، ط: دار الفكر-بيروت)

 وفيه أيضًا :

"(ويحل وطؤها إذا انقطع حيضها لاكثره) بلا غسل وجوبابل ندبا.(وإن) انقطع لدون أقله تتوضأ وتصلي في آخر الوقت، وإن (لاقله) فإن لدون عادتها لم يحل، أي الوطء وإن اغتسلت؛ لأن العود في العادة غالب بحر، وتغتسل وتصلي وتصوم احتياطا، وإن لعادتها، فإن كتابية حل في الحال وإلا (لا) يحل (حتى تغتسل) أو تتيمم بشرطه(أو يمضي عليها زمن يسع الغسل) ولبس الثياب."

(باب الحیض، ج:1، ص: 294، ط: دار الفكر-بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102271

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں