بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 ذو الحجة 1446ھ 15 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

ناپاک چپکا ہوا قالین پاک کرنے کا طریقہ، ناپاک قالین پر جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنا


سوال

اگر کارپٹ یا قالین نیچے زمین کے ساتھ چپکا ہوا ہو اور اس پر بچی پیشاب کردے، جب کہ  اس کارپٹ کو اٹھا کر دھونا ممکن نہ ہو تو پھر اس کارپٹ کو کس طرح پاک کریں گے؟ اگر اس کارپٹ کو دھویا نہ ہو اور پیشاب خشک ہو جائے تو کیا اس جگہ پاک جائے نماز بچھا کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قالین یا کارپٹ کو  اٹھانے میں مشقت اور حرج ہے تو اسے پاک کرنے کی یہ صورت ہوسکتی ہے کہ کسی کپڑے کو پانی میں بھگوکر اس سے ناپاک جگہ کو  کئی مرتبہ اچھی طرح طریقے سے صاف کرکے  خشک کیا جائے،  یہاں تک کہ نجاست دور ہوجائے اور اطمینان   بھی ہوجائےتو   قالین پاک ہوجائے گی ۔

ناپاک قالین پر جائے نماز بچھاکر نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ اگر قالین اتنا تر ہو  کہ  جائے نماز یا کوئی بھی کپڑا جو بچھا ہو اس کے گیلا پن  کے اثرات اس کے اوپر والے حصے پر ظاہر ہوں تو ایسی صورت میں نماز پڑھنا جائز نہیں  ہوگا۔  

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وما لا ينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات والتجفيف في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثرا في استخراج النجاسة وحد التجفيف أن يخليه حتى ينقطع التقاطر ولا يشترط فيه اليبس."

(کتاب الطهارۃ، الباب السابع، الفصل الثالث، ج:1، ص:42، ط:رشيدية)

فتاوی شامی میں ہے:

"وكذا الثوب إذا فرش على النجاسة اليابسة؛ فإن كان رقيقا يشف ما تحته أو توجد منه رائحة النجاسة على تقدير أن لها رائحة لا يجوز الصلاة عليه، وإن كان غليظا بحيث لا يكون كذلك جازت."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، ج:1، ص:626، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144612100414

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں