میں نے اپنی بیٹی کا نام منحہ رکھا ہے، مگر کچھ بزرگوں نے نام تبدیل کرنے کا کہا ہے،برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں !
''مِنْحَهْ'' کے معنی گفٹ ،تحفہ کے ہیں، یہ نام رکھا جا سکتا ہے۔ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں، البتہ کہنے اور لکھنے میں درست تلفظ کا اہتمام کریں۔
تاج العروس میں ہے:
"منح : ( مَنَحَهُ ) الشّاةَ والنّاقَةَ ( كَمنَعَه وضَرَبَه ) يَمنَحه ويَمْنِحُه : أَعارَه إِيّاهَا ، وذكره الفَرَّاءُ في باب بَفعَل ويَفعِل . ومَنَحَه مالاً : وَهَبَه . ومَنَحَه : أَقرَضه . ومَنَحَه : ( أَعْطَاهُ ، والاسمُ المِنْحَة ، بالكسر )، وهي العَطِيّة ، كذا في (الأَساس )". (ج:7/ص:155/ط:دارالھدایة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200397
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن