بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک میں انویسمنٹ کرنا


سوال

 آج کل میزان بینک نے اسلامی طرز پر میزان انویسمنٹ اکاونٹ کے نام سے لوگوں کو سرمایہ کاری کرنے کا موقع دیا ہے، جس میں نفع نقصان دونوں ہوں گے اور آپ پر حکومت پاکستان کے تمام قوانین جو کہ کاروبار کے حوالے سے ہیں لاگو ہوں گے۔آپ اپنے اکاونٹ کے ذریعے چار چیزوں میں انویسمنٹ کرسکتے ہیں جس میں شادی کی سروسز،حج ،تعلیم اور کنسٹرکشن کے شعبے میں انویسمنٹ کر سکتے ہیں۔کیا  یہ جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

ملک کے بہت سے مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات مکمل طور  پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں؛ اس لیےکسی بھی مروجہ اسلامی بینک میں انویسمنٹ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

تفصیلی بحث کے لیے ’’مروجہ اسلامی بینکاری‘‘ نامی کتاب کا مطالعہ کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200878

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں