آج کل میزان بینک نے اسلامی طرز پر میزان انویسمنٹ اکاونٹ کے نام سے لوگوں کو سرمایہ کاری کرنے کا موقع دیا ہے، جس میں نفع نقصان دونوں ہوں گے اور آپ پر حکومت پاکستان کے تمام قوانین جو کہ کاروبار کے حوالے سے ہیں لاگو ہوں گے۔آپ اپنے اکاونٹ کے ذریعے چار چیزوں میں انویسمنٹ کرسکتے ہیں جس میں شادی کی سروسز،حج ،تعلیم اور کنسٹرکشن کے شعبے میں انویسمنٹ کر سکتے ہیں۔کیا یہ جائز ہے یا نہیں ؟
ملک کے بہت سے مقتدر مفتیانِ کرام کی رائے کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں؛ اس لیےکسی بھی مروجہ اسلامی بینک میں انویسمنٹ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
تفصیلی بحث کے لیے ’’مروجہ اسلامی بینکاری‘‘ نامی کتاب کا مطالعہ کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200878
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن