میں میڈیکل اسٹور پر کام کرتا ہوں، دکان پر مرد اور عورت دونوں آتے ہیں، اور ہر چیز کے بارے میں بتانا پڑتا ہے، اب میں نے اتنی کوشش کر لی اپنی نظر نیچے رکھوں، لیکن (face to face) بات کرنی پڑتی ہے، اب میں کیا کرو ں؟
غیر محرم خواتین سےبات چیت کرنا اور اُن کے چہرہ کو دیکھنا جائز نہیں ہے، (الّا یہ کہ شدید مجبوری ہو) اور میڈیکل اسٹور پر دوائیاں بیچتے وقت نگاہ نیچی رکھ کر بھی غیر محرم خواتین کو دوا دی جاسکتی ہے، اور بقدرِ ضرورت بات کی جاسکتی ہے، اس لیے نظریں جھکا کر یا غیر محرم سے نگاہیں ہٹاکر (یعنی کسی اور رُخ پر رکھ کر) آپ یہ کام کرتے رہیں، نیز اُن سے بات کرتے وقت صرف ضرورت کی بات کریں اور لہجہ سنجیدہ اور سخت رکھیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب و محاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، و لانجيز لهن رفع أصواتهن و لا تمطيطها و لا تليينها و تقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، و تحريك الشهوات منهم، و من هذا لم يجز أن تؤذن المرأة''. (3/72)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201195
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن