بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

معذوری کی حالت میں بیٹھ کر نماز پڑھنے پر پورا ثواب ملے گا یا نہیں؟


سوال

معذوری کی حالت میں بیٹھ کر نماز پڑھنے پر پورا ثواب ملے گا یا نہیں؟

جواب

عذر شرعی کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو پورا اجر ملے گا۔

حدیث شریف میں ہے:

عن أبي موسى الأشعري رضي الله عنه قال: "قال رسول الله ﷺ: إذا مرض العبد أو سافر كتب له مثل ما كان يعمل مقيمًا صحيحًا."

(صحيح البخاري:کتاب الجھاد ، باب یکتب للمسافر مثل ما کان یعمل في الإقامة، ج:2، ص:420،  ط: قديمي )

ترجمہ:ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بندہ جب بیمار ہوتا ہے یا سفر کرتا ہے تو اس کے لیے ان عبادات کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے جنھیں وہ حالتِ اقامت یا صحت میں ادا کیا کرتاتھا“۔ 

فتح القدیر میں ہے:

"قال العلماء: هذا في النافلة، أما الفريضة فلا يجوز القعود، فإن عجز لم ينقص من أجره شيء انتهى. واستدلوا له بحديث البخاري في الجهاد «إذا مرض العبد أو ‌سافر ‌كتب ‌له ‌مثل ‌ما ‌كان ‌يعمل ‌مقيما ‌صحيحا»."

 (كتاب الصلاة، ج:١، ص:٤٦٠، ط:دار الفكر، لبنان)

فتاوی شامی میں ہے:

"أما مع العذر فلا ينقص ثوابه عن ثوابه قائما لحديث البخاري في الجهاد «إذا مرض العبد أو ‌سافر ‌كتب ‌له ‌مثل ‌ما ‌كان ‌يعمل ‌مقيما ‌صحيحا» فتح. وحكى في النهاية الإجماع عليه. وتعقبه في البحر بحكاية النووي عن بعضهم أنه على النصف مع العذر أيضا ثم نقل عن المجتبى أن إيماء العاجز أفضل من، صلاة القائم لأنه جهد المقل. قال: ولا يخفى ما فيه، بل الظاهر المساواة كما في النهاية."

 (كتاب الصلاة، ج:٢، ص:٣٧، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں