اللہ پاک نے مجھے اپنی رحمت (بیٹی) سے نوازا ہے، لوگ کہہ رہےہیں کہ استخارہ کروا کر نام رکھیں، میں اپنی بیٹی کا نام "امل" رکھنا چاہتا ہوں، راہ نمائی فرمائیں۔
"اَمَل" کامعنی :آرزو، اور امید ہے، معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھ سکتے ہیں، تاہم بہتر یہ ہے کہ بیٹی کے لیے صحابیات کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیاجائے، اس سلسلہ میں ہمارے ویب سائٹ پر "اسلامی نام" کے عنوان کے تحت ناموں کا ذخیرہ موجود ہے، اس سے استفادہ کیاجاسکتاہے۔
واضح رہے کہ نام رکھنے کے لیے استخارہ کی ضرورت نہیں۔
تاج العروس میں ہے:
"{الأَمَلُ، كجَبَلٍ ونَجْمٍ وشِبرٍ الأخيرةُ عَن ابْن جِني: الرَّجاءُ والأولَى من اللّغات هِيَ المَعْرُوفَة. ثمَّ ظاهِرُ كلامِه كغيرِه، أَن الأَملَ والرَّجاءَ شيءٌ واحِدٌ، وَقد فَرَّق بينَهما فُقهاءُ اللُّغة، قَالَ المُناوِيّ:} الأَمَلُ: تَوقُّعُ حُصُولِ الشَّيْء، وأكثرُ مَا يُستَعْمَلُ فِيمَا يُستَبعَدُ حصولُه."
(حرف الهمزة مع اللام، ٢٦/٢٨، ط:وزارة الإرشاد والأنباء في الكويت - المجلس الوطني للثقافة والفنون والآداب بدولة الكويت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144506101818
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن