کس بینک کی ہر پالیسی شریعت کے مطابق ہے؟ اور اس پر یقین رکھتے ہوئے کسی بھی قسم کا اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں؟
کسی بھی بینک کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، تاہم ضرورت کے وقت بامر مجبوری کسی بھی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی اجازت ہے۔
مسنداحمد میں ہے:
"عبد الرحمن ابن عبد الله بن مسعود عن أبيه عن النبي - صلى الله عليه وسلم - قال: "لعن الله اكل الربا، وموكله، وشاهديه، وكاتبه."
(مسندعبدالله ابن مسعود رضي الله عنه، ج:4، ص:43 ، الرقم:3808، ط: دار الحديث)
الدرالمختار مع الردالمحتار ميں هے:
"(قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر ... الخ."
(کتاب البیوع ، باب المرابحة والتولیة، فصل في القرض، مطلب کل قرض جرّ نفعًا حرام، ج: 5، ص: 166، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406100074
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن