اگر کسی کے بال وقت سے پہلے سفید ہو جائیں تو اس کے لیے بالوں پر کالا رنگ لگانا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ احادیثِ مبارکہ میں خالص کالے رنگ کاخضاب لگانے کی ممانعت اور سخت وعیدآئی ہے، لہٰذا صورت مسئولہ میں خالص کالے رنگ کا خضاب لگانا جائز نہیں ہے۔ "ابوداودشریف " کی روایت میں ہے:
سنن أبي داود (4/ 87):
"عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يكون قوم يخضبون في آخر الزمان بالسواد، كحواصل الحمام، لا يريحون رائحة الجنة»."
ترجمہ: "حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما ارشاد فرماتے ہیں: جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جوسیاہ خضاب لگائیں گے،جیسے کبوترکاسینہ،ان لوگوں کوجنت کی خوشبوبھی نصیب نہ ہوگی۔"
صرف حالتِ جہاد میں دشمن کو مرعوب رکھنے اور اس کے سامنے جوانی اور طاقت کے اظہار کے لیے کالا خضاب استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس کے علاوہ عام حالات میں خالص سیاہ خضاب لگانا جائزنہیں ہے، خالص سیاہ رنگ کے علاوہ کسی بھی رنگ (مثلاً:سرخ، براؤن یاسیاہی مائل رنگ)کاخضاب لگاسکتے ہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201604
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن