اگر کھانے کے سرسوں کے تیل میں ”مکڑی “ گر جائے تو کیا حکم ہے ؟
بصورتِ مسئولہ اگر کھانے کے سرسوں کے تیل میں مکڑی گر جائے اور اسے نکال کر پھینک دیا جائے تو یہ تیل پاک ہے؛ خواہ مکڑی زندہ ہو یا مرچکی ہو، کیوں کہ اصولی طور وہ حشرات الارض جن میں دمِ مسفوح (بہنے والا خون)نہیں ہوتا ان کا کسی پاک چیز (پانی، تیل، دودھ وغیرہ)میں گرجانا اسے ناپاک نہیں کرتا،اور مکڑی کے اندر بھی دمِ مسفوح (بہنے والا خون) نہیں ہوتا، لہذا مکڑی نکالنے کے بعد تیل کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ مکڑی کی وجہ سے وہ تیل طِبی طور پر مُضرِ صحت نہ ہوا ہو۔البتہ اگر مکڑی کے اجزاء تیل میں حل ہوچکے ہوں، یا مکڑی زہریلی ہو اور اس کےفقط گرنے کی وجہ سے ہی تیل کا مضرِ صحت ہونا تجربے سے یا یقینی طور پر معلوم ہوجائے تو اس صورت میں مذکورہ تیل کا کھانے وغیرہ میں استعمال شرعاً درست نہیں، کیوں کہ یہ صحت کے لیے مضر ہوگا۔
بہشتی زیور میں ہے:
’’کیڑے مکوڑے اور خشکی کے جملہ وہ جانور جن میں دم سائل نہ ہو،پاک ہیں، جیسے حشرات الارض بچھو ،تیتے،چھوٹی چھپکلی جس میں دم سائل نہ ہو،چھوٹا سانپ جس میں دم سائل نہ ہو،خارجاً ان کا استعمال ہر طرح درست ہے اور داخلاً سب حرام ہیں،سوائے ٹڈی کے۔‘‘
(بہشتی زیور ،نواں حصہ، ص۱۰۴، ط:میر محمد کتب خانہ)
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
"(أما) الذي ليس له دم سائل: فالذباب والعقرب والزنبور والسرطان ونحوها، وأنه ليس بنجس عندنا، وعند الشافعي نجس، إلا الذباب والزنبور فله فيهما قولان، (واحتج) بقوله تعالى {حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ}. والحرمة لا للاحترام - دليل النجاسة.(ولنا) ما روي عن سلمان الفارسي - رضي الله عنه - عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال: «موت كل حيوان ليس له نفس سائلة في الماء لايفسده»".
(كتاب الطهارة، فصل في الطهارة الحقيقية، ج:۱، ص:۶۲، ط: دار الكتب العلمية)
الفتاوى الهندية میں ہے:
"فما لا دم له مثل الجراد والزنبور والذباب والعنكبوت والخنفساء والعقرب والببغاء ونحوها لايحل أكله إلا الجراد خاصة، وكذلك ما ليس له دم سائل مثل الحية والوزغ وسام أبرص وجميع الحشرات وهوام الأرض من الفأر والجراد والقنافذ والضب واليربوع وابن عرس ونحوها ولا خلاف في حرمة هذه الأشياء إلا في الضب فإنه حلال عند الشافعي - رحمه الله تعالى -."
(كتاب الذبائح، الباب الثاني في بيان ما يؤكل من الحيوان وما لا يؤكل، ج:۵، ص:۲۸۹، ط:دار الفکر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144611102802
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن