ایک امام صاحب کی دو بیٹیاں جن کی عمریں بالترتیب 14 اور 15 سال ہیں، بالغ ہیں، ابھی تک امام صاحب نے اپنی بیٹیوں کی شادی نہیں کی، اب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس امام کے پیچھے نماز جائز نہیں، مہربانی فرماکر وضاحت فرمائیں کہ کیا ایسے آدمی کی اقتدا میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں جس کے گھر بالغ لڑکی بہن یا بیٹی موجود ہو؟
جس امام کی بالغ بیٹیاں غیر شادی شدہ ہوں،اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا بلا کراہت درست ہے ،لوگوں کا کہنا جہالت و غلط اور خلاف شرع بات ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وأما شروط الإمامة فقد عدها في نور الإيضاح على حدة، فقال: وشروط الإمامة للرجال الأصحاء ستة أشياء: الإسلام والبلوغ والعقل والذكورة والقراءة والسلامة من الأعذار كالرعاف والفأفأة والتمتمة واللثغ وفقد شرط كطهارة وستر عورة."
(كتاب الصلوة، باب الإمامة، ج:1، ص:550، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144503100184
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن