بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جس امام کی بالغ بیٹیاں غیر شادی شدہ ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم


سوال

ایک امام صاحب کی دو بیٹیاں جن کی عمریں بالترتیب 14 اور  15 سال ہیں، بالغ ہیں،  ابھی تک امام صاحب نے اپنی بیٹیوں کی شادی نہیں کی،  اب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس امام کے پیچھے نماز جائز نہیں،  مہربانی فرماکر  وضاحت فرمائیں کہ کیا ایسے آدمی کی اقتدا  میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں جس کے گھر بالغ لڑکی بہن یا بیٹی موجود ہو؟

جواب

جس امام  کی بالغ بیٹیاں غیر شادی  شدہ ہوں،اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا بلا کراہت درست ہے ،لوگوں کا کہنا جہالت و غلط اور خلاف شرع بات ہے۔

فتاوی شامی میں  ہے:

"وأما شروط الإمامة فقد عدها في نور الإيضاح على حدة، فقال: وشروط الإمامة للرجال الأصحاء ستة أشياء: الإسلام والبلوغ والعقل والذكورة والقراءة والسلامة من الأعذار كالرعاف والفأفأة والتمتمة واللثغ وفقد شرط كطهارة وستر عورة."

(كتاب الصلوة، ‌‌باب الإمامة، ج:1، ص:550،  ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144503100184

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں