Tim Hortons نامی ایک canadian برانڈ ہے جس کا نام بائیکاٹ کی لسٹ میں ہے ،اسرائیل کی وجہ سےلوگ بائیکاٹ کرتے ہیں ، اس سے ایک پاکستانی ادارہ فرنچائز لے رہی ہیں ،کیا میں اس ادارہ کے لیے دکان تعمیر کر سکتا ہوں ، ایک ٹھیکدار ہوں پیسہ سارا کا سارا پاکستانی کمپنی ا نویسٹ کر ےگی ۔
فقہی نقطہ نظر سے سائل کے لیے دکان کی تعمیر کر نا توجائز ہے،البتہ آج کل کے دورمیں اسرائیل نے مسلمانوں پر ظلم وستم شروع کیاہے تو یہ ایک مسلمان کی غیرت کے خلاف ہےکہ ظالم اسرائیل کے معاونین کے ساتھ کوئی تجارتی معاملہ کرے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(والثاني) وهو الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل كمن استؤجر شهرا للخدمة أو) شهرا (لرعي الغنم) المسمى بأجر مسمى بخلاف ما لو آجر المدة بأن استأجره للرعي شهرا حيث يكون مشتركا إلا إذا شرط أن لا يخدم غيره ولا يرعى لغيره فيكون خاصا."
(کتاب الاجارۃ ، مبحث الاجیر الخاص، 70/6،ط، دار الفکر)
بدائع الصنائع میں ہے:
"وكذا إسلام البائع ليس بشرط لانعقاد البيع ولا لنفاذه ولا لصحته بالإجماع، فيجوز بيع الكافر وشراؤه: وقال الشافعي إسلام المشتري شرط جواز شراء الرقيق المسلم والمصحف، حتى لا يجوز ذلك من الكافر.
(وجه) قوله أن في تملك الكافر المسلم إذلالا بالمسلم، وهذا لا يجوز ولهذا يجبر على بيعه عندكم، ولنا عمومات البيع من غير فصل بين بيع العبد المسلم من المسلم، وبين بيعه من الكافر فهو على العموم، إلا حيث ما خص بدليل."
(کتاب البیوع ، فصل فی شرائط رکن البیع ،135/5، ط، دار الکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510101659
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن