بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام مہدی کی آمد


سوال

حضرت امام مہدی  کی آمد کی کیا حقیقت ہے؟

جواب

رسول اللہ ﷺ نے  قربِ قیامت میں حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کے ظہور کا ذکر فرمایا ہے،  قربِ  قیامت میں امام مہدی رضی اللہ عنہ کا ظہور  اہلِ  سنت والجماعت کے عقائد میں سے  ہے، احادیث میں رسول اللہ ﷺنے قربِ قیامت میں حضرت مہدی کی آمد کا ذکر فرمایا ہے، حضرت مہدی، حضرت عیسی علیہ السلام کے مصاحب و رفیق ہوں گے،  آپ ﷺنے فرمایا ہے وہ میرے ہم نام ہوں گے،یعنی ان کا اصل نام "محمد "ہوگا، اور لقب مہدی ہوگا۔نیز یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ میری صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد میں سے ہوگا۔اور ان کی علامات بھی بیان کی گئی ہیں، وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے، اور سات سال تک حکمرانی کریں گے۔محدثین نے کتب احادیث میں مستقل ابواب قائم کرکے حضرت مہدی سے متعلق احادیث ذکر فرمائی ہیں۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں:

-ترجمان السنۃ از مولانا بدر عالم صاحب میرٹھیؒ، جلد چہارم، ص:346 تا 375،ط:مکتبہ رحمانیہ لاہور۔

-فتاوی رحیمیہ ،جلد اول ، کتاب العقائد، ص:188 تا191،ط:دارالاشاعت کراچی۔

-عقیدہ ظہور مہدی..احادیث کی روشنی میں ، از مولانا مفتی نظام الدین شامزی شہیدؒ۔

سنن الترمذي - (4 / 505)

"عن زر عن عبد الله قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لا تذهب الدنيا حتى يملك العرب رجل من أهل بيتي يواطئ اسمه اسمي "۔

سنن الترمذي - (4 / 506)

"عن أبي سعيد الخدري قال خشينا أن يكون بعد نبينا حدث فسألنا نبي الله صلى الله عليه و سلم فقال إن في أمتي المهدي يخرج يعيش خمسا أو سبعا أو تسعا زيد الشاك قال قلنا وما ذاك ؟ قال سنين قال فيجيء إليه رجل فيقول يا مهدي اعطني اعطني قال فيحثي له في ثوبه ما استطاع أن يحمله "۔

سنن أبي داود ـ - (4 / 174)

"عن أم سلمة قالت سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول « المهدى من عترتى من ولد فاطمة »." 

سنن أبي داود ـ - (4 / 174)

"عن أبى سعيد الخدرى قال قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم- « المهدى منى أجلى الجبهة أقنى الأنف يملأ الأرض قسطا وعدلا كما ملئت جورا وظلما يملك سبع سنين »".

سنن ابن ماجة ـ - (5 / 209)

"عن عبد الله ، قال : بينما نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم ، إذ أقبل فتية من بني هاشم ، فلما رآهم النبي صلى الله عليه وسلم ، اغرورقت عيناه وتغير لونه ، قال ، فقلت : ما نزال نرى في وجهك شيئا نكرهه ، فقال : إنا أهل بيت اختار الله لنا الآخرة على الدنيا ، وإن أهل بيتي سيلقون بعدي بلاء وتشريدا وتطريدا ، حتى يأتي قوم من قبل المشرق معهم رايات سود ، فيسألون الخير ، فلا يعطونه ، فيقاتلون فينصرون ، فيعطون ما سألوا ، فلا يقبلونه ، حتى يدفعوها إلى رجل من أهل بيتي فيملؤها قسطا ، كما ملؤوها جورا ، فمن أدرك ذلك منكم ، فليأتهم ولو حبوا على الثلج".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144301200175

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں