ایجاب نام رکھنا جائز ہے؟ اگر ہے تو اس کا مطلب کیا ہے؟
ایجاب کے کئی معنی آتے ہیں، پیش کرنا، لازم کرنا، واجب کرنا وغیرہ، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا اچھا نہیں ہے، بہتر یہ ہے کہ لڑکےکانام صحابہ رضوان اللہ علیہم اورلڑکی کانام صحابیات رضوان اللہ علیہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھا جائے۔
اساس البلاغہ میں ہے:
"وجب لي عليه كذا، وأوجبه على نفسه. واستوجب العقاب. ووجب البيع، وأوجبته. وفعلت ذلك إيجابا لحقك."
(و ج ب، ج: 2، ص: 320، ط: دار الكتب العلمية)
المحیط فی اللغۃ میں ہے:
"والمحرم يهل بالإحرام: إذا أوجب الحرم على نفسه."
(الھاء واللام، ج: 3، ص: 322، ط: عالم الکتب بیروت)
الصحاح تاج اللغۃ وتاج العربیۃ میں ہے:
"وفرض الله علينا كذا وافترض، أي أوجب."
(فرض، ج: 3، ص: 1098، ط: دار العلم للملايين، بيروت)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144606100166
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن