عباد الرحمٰن نام رکھنا کیسا ہے؟ جب کہ یہ صیغہ جمع کا ہے ؟ اگر رکھ لیا تو کیا کرنا چاہیے ؟
واضح رہے لفظ "عباد" نام کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے؛ کیوں کہ اس کا معنی (اللہ کے بندے) اچھا ہے اور لفظ " عباد" صحابہ کے ناموں میں سے بھی ہے؛ لہذا عباد الرحمن نام رکھنا درست ہے۔ جمع کا صیغہ ہونے کی وجہ سے حکم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
الإصابة في تمييز الصحابة میں ہے:
"ذكر من اسمه عِبَاد، بكسر أوله والتخفيف."
(ج نمبر ۳ ص نمبر ۵۰۴،دار الکتب العلمیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201873
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن