حيض حقيقی اور حيض حكمی میں كيا فرق ہے؟
ظاہرًا جاری ہونے والے رحم کے خون کو حیض حقیقی کہا جاتا ہے جو عورت کو مخصوص ایام میں آتا ہے، اور ایسی حالت یا علامت جو بظاہر خون نہ ہو، لیکن شرعی طور پر اس پر حیض کے احکام لاگو ہوں کو حیضِ حکمی کہا جاتا ہے، جیسے طہرِ متخلل یا خالص سفیدی کے علاوہ کوئی رنگ جو حیض کے ایام میں ظاہر ہو۔
ذخر المتأهلين والنساءمیں ہے:
"دم صادر من رحم خارج من فرج داخل ولوحکمًا، بدون ولادة. (وقال فی شرحه:منہل الواردين:)'ولوحکمًا':ليدخل الطهر المتخلل والألوان سوى البياض الخالص. انتهى مصنف. فهذا تعميم لقوله: "دم "، فكان الأولى ذكره بحذائه."
(تعريف الحيض، ص:122، ط:دارالفکر)
وفیہ ایضًا:
"الحيضان لا يتواليان، بل لا بد من طهر تام فاصل بينهما. الطهر التام يفصل بين الدمين، والدمان المحيطان به حيضان إن بلغ كل نصابا، ولم يمنع مانع. يجوز بداية الحيض وختمه بالطهر. يجب الغسل عند الخروج من الحيض الحكمي، وإن كانت على طهر."
(قواعد الحيض، ص:312، ط:دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144611101802
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن