رہائشی کچے مکان کے دیوار میں شہد کی مکھیوں کے لیے ڈبیاں رکھتے ہیں اور پھر شہد کی مکھیاں خود آ کر ان ڈبوں میں شہد دیتی ہیں ۔آ یااس شہد پر عشرواجب ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ گھر کی پیدوار میں عشر واجب نہیں ہوتا۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں گھر کی دیوار پر رکھے ڈبوں میں حاصل ہونے والے شہد میں عشر واجب نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و خرج ثمرة شجر في دار رجل، و لو بستانًا في داره؛ لأنه تبع للدار كذا في الخانية ط عن القهستاني."
(رد المحتار حاشية الدر المختار، كتاب الزكاة، باب العشر ،2/ 325،ط. سعيد)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"و لو كان في دار رجل شجرة مثمرة لا عشر فيها، كذا في شرح المجمع لابن الملك."
(الفتاوى الهندية: كتاب الزكاة،الباب السادس في زكاة الزرع والثمار ،1/ 186،ط.رشيديه)
فقط، والله اعلم
فتوی نمبر : 144405101740
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن