بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ نہ رکھ سکنے والے کے لیے فدیہ کا حکم


سوال

رمضان المبارک میں اگر کوئی روزے نہ رکھے  تو کیا فدیہ ہے قیمت بتادیں ؟

جواب

شریعت میں روزے کے بدلے فدیہ کی ادائیگی  کی اجازت صرف اس شخص کو ہے جو اتنا بوڑھا ہو چکا ہو یا ایسا بیمار ہو کہ وہ روزہ نہ رکھ سکتا ہو اور مستقبل میں  اس کے صحت یاب ہونے کی  کوئی امید نہ ہو ، ایسا شخص  ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو  گندم یا اس کی قیمت کسی مستحقِ زکات  شخص کو دے دے۔

 تاہم ایسا شخص  جو تندرست ہو اور روزہ رکھنے پر قادر ہو یا جس نے وقتی بیماری کی وجہ سے روزہ ترک کیا ہو، اور زندگی میں دوبارہ صحت مند ہونے کی امید ہو، اس کے لیے روزے کا فدیہ ادا کرنا جائز نہیں، تندرست آدمی کے لیے روزے رکھنا فرض ہے، اور بیمار آدمی کے لیے صحت مل جانے کے بعد روزے کی قضا کرنا لازم ہے۔

بہرحال ایک روزے کے فدیہ کی مقدار  پونے دو کلو گندم  یا اس کی قیمت ہے، مہینہ میں  جتنے روزے ہوں 29 یا 30 اتنے ہی فدیہ ادا کرنے ہوں گے،گندم کے اعتبار سے امسال (1441/2020) کراچی اور اس کے مضافات کے لیے فدیہ کی قیمت سو روپے ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200949

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں