اگر کسی عورت کی عادت 6 دن تھی حیض کی۔ پھر بڑھتے بڑھتے 10 دن ہوگئی۔ پھر دس دن سے زیادہ خون آجائے تو کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں دس دن سے آنے والا خون استحاضہ ہے اور استحاضہ کے خون کے دنوں میں عورت پاک ہوتی ہے، نمازیں پڑھے گی اور روزے بھی رکھے گی۔ باقی دس دن کے بعد پندرہ دن طہر کے شمار ہوں گے، اس کے بعد حیض شروع ہوگا، مثلًا اگر بارہ دن خون آیا اور پھر دس دن بعد پھر خون آگیا تو ابتدائی دس دن حیض ہوں گے، پھر پندرہ دن پاکی کے شمار ہوں گے، سولہویں دن سے حیض شروع ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 285):
"(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يوما) ولياليها إجماعًا."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200732
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن