بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دانے سے پیپ نکلنے کی صورت میں غسل برقرار رہے گا؟


سوال

اگر غسل کے دوران کسی کے چہرہ پر دانہ ٹوٹ جائے اور اس کی وجہ سے دانے کے سرے پرتھوڑا سفید گندنکل جائےتو غسل برقرار رہے گا یا دوبارہ کرنا پڑے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں غسل کے دوران اگر چہرہ پر موجود دانے سے پیپ نکل كر، دانے کے سرے پر آجائے(اس سے آگے نہ نکلے تو)تو اس سے غسل پر فرق نہیں پڑے گایعنی غسل برقرار رہے گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها) ما يخرج من غير السبيلين ويسيل إلى ما يظهر من الدم والقيح والصديد والماء لعلة وحد السيلان أن يعلو فينحدر عن رأس الجرح. كذا في محيط السرخسي وهو الأصح. كذا في النهر الفائق. الدم إذا علا على رأس الجرح لا ينقض الوضوء وإن أخذ أكثر من رأس الجرح. كذا في الظهيرية والفتوى على أنه لا ينقض وضوءه في جنس هذه المسائل. كذا في المحيط."

(کتاب الطهارۃ، الباب الأول في الوضوء، االفصل الخامس في نواقض الوضوء، ج:1، ص:10، ط:دار الفکر بيروت)

وفیہ ایضاً:

"وإن قشرت نفطة وسال منها ماء أو صديد أو غيره إن سال عن رأس الجرح نقض وإن لم يسل لاينقض."

(کتاب الطهارۃ، الباب الأول في الوضوء، االفصل الخامس في نواقض الوضوء، ج:1، ص:11، ط:دار الفکر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505101810

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں