بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بانڈ کی انعامی رقم سے گٹر صاف کروانا


سوال

 کیا بانڈ کے انعام کی رقم سے باہر کے گٹر صاف کرائے جاسکتے ہیں؟ لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ تا ہے!

جواب

پرائز بانڈ پر ملنے والی  انعامی رقم کی شرعی حیثیت سود کی ہے، جس کا اصل حکم تو یہ ہے کہ جس سے سود لیا گیا ہو، اسے واپس کردیا جائے، اور اگر واپس کرنا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں ثواب کی نیت کے بغیر مستحقین پر  صدقہ کرنا  واجب ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں بانڈ کی انعامی رقم سے گٹر صاف کروانا جائز نہ ہوگا۔

المبسوط للسرخسي میں ہے:

"والسبيل في الكسب الخبيث التصدق". ( ١٢ / ١٧٢)

 الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) میں ہے:

"والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه".(٥ / ٩٩)

فتاوی شامی میں ہے:

لِأَنَّ سَبِيلَ الْكَسْبِ الْخَبِيثِ التَّصَدُّقُ إذَا تَعَذَّرَ الرَّدُّ عَلَى صَاحِبِهِ اهـ.

( كتاب الحضر و الاباحة، فصل في البيع، ٦ / ٣٨٥، ط: دار الفكر)

منحة الخالق لابن العابدين میں ہے:

وَيَجِبُ عَلَيْهِ تَفْرِيغُ ذِمَّتِهِ بِرَدِّهِ إلَى أَرْبَابِهِ إنْ عُلِمُوا وَإِلَّا إلَى الْفُقَرَاءِ."

(منحة الخالق علی البحر، كتاب الزكوة، شروط وجوب الزكوة، ٢ / ٢١١، ط: دار الكتاب الإسلامي )

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں