بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بارش کے دوران چھتوں سے گرنے والے پانی کا حکم


سوال

بارش کے دوران چھتوں سے گرنے والے پانی کا کیا حکم ہے؟

جواب

بارش کا پانی پاک ہے،  اگر بارش کے دوران چھتوں پر پانی سے گررہا ہو اور اس پانی میں نجاست کے آثار ظاہر  نہ ہوں تو وہ پاک شمار ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 188):
"قال في المنية: وعلى هذا ماء المطر إذا جرى في الميزاب وعلى السطح عذرات فالماء طاهر، وإن كانت العذرة عند الميزاب أو كان الماء كله أو نصفه أكثره يلاقي العذرة فهو نجس وإلا فطاهر. اهـ. وعلى ما رجحه الكمال قال في الحلية: ينبغي أن لا يعتبر في مسألة السطح سوى تغير أحد الأوصاف. اهـ". 
(وکذا فی فتاوی دارالعلوم دیوبند 1/269، ط: دار الاشاعت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200110

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں