میری خالہ کا انتقال ہو گیا ہے ،ورثاء میں تین سگی بہنیں اور ایک سگا بھائی ،اور ایک باپ شریک بہن بھی ہے ،مرحومہ کے والدین ،شوہر اور بھائی اور بہن کا انتقال پہلے ہی ہو چکا ہے ۔مرحومہ کی جائیداد کس طرح تقسیم ہو گی ؟جائیدا د میں سونا ،فرنیچر گھر وغیرہ داخل ہیں۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کی مرحومہ خالہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی مال کے ایک تہائی حصہ میں اسے نافذکرنے کے بعد ،باقی کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو5 حصوں میں تقسیم کر کے بھائی کو 2 حصے ،ہر ایک بہن کو ایک حصے اور باپ شریک بہن محروم رہے گی ۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت: 5
بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن(باپ شریک) |
2 | 1 | 1 | 1 | محروم |
یعنی 100 فیصد میں سے بھائی کو 40 فیصد اور ہر ایک بہن کو 20 فیصد ملے گا ۔فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100049
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن